سلطان فیروز شاہ تغلق

تغلق کا انصاف
سلطان فیروز شاہ تغلق ایک مرتبہ باغ میں ٹہل رہا تھا کہ اچانک سامنے سے ایک لڑکا دوڑتا ہوا آیا اور بادشاہ سے ٹکرا گیا- محمد شاہ تغلق کو اس پر بہت غصہ آیا اور اس نے لڑکے کو چھڑی سے پیٹ ڈالا-
لڑکا روتا ہوا عدالت میں پہنچا اور اس کے استغاثے پر قاضی القضاۃ نے بادشاہ کو عدالت میں بلوایا-
سلطان فیروز شاہ تغلق انصاف پسند حکمران تھا لہٰذا ایک ملزم کی طرح عدالت میں پیش ہوا٬ اپنا جرم تسلم کیا اور کہا “ لڑکے نے مجھے نہیں دیکھا تھا اور مجھ سے واقعی زیادتی ہوئی ہے-“
قاضی القضاۃ نے بادشاہ کو ایک دن کی مہلت دی کہ کل تک اس لڑکے کو راضی کرلو ورنہ قصاص کے لیے تیار ہوجاؤ-
بادشاہ نے لڑکے کو بہت زر و مال دینا چاہا مگر وہ کسی طرح رضامند نہ ہوا-
دوسرے دن بادشاہ٬ قاضی القضاۃ کے دربار میں حاضر ہوا اور قاضی کے حکم سے لڑکے نے اسی چھڑی سے جس سے اسے پیٹا گیا تھا٬ بادشاہ کے جسم پر اکیس بید مارے-
سزا کے بعد بادشاہ نے دو رکعت نماز شکرانہ ادا کی کہ خدا نے اسے انصاف پر قائم رکھا اور دنیا میں اس سے جو غلطی ہوئی تھی اس کی سزا اسے دنیا میں مل گئی-
سلطان فیروز شاہ تغلق' تغلق خاندان کا سب سے ممتاز بادشاہ گزرا ہے،
(پیدائش: 1309ء– وفات: 20 ستمبر 1388ء) سلطنت دہلی کے تغلق خاندان کا تیسرا حکمران تھا جس نے 1351ء سے 1388ء تک حکومت کی۔ جو بہت دیندار اور منصف مزاج تھا۔ تمام زندگی رفاہ عامہ کے کاموں اور علم کی ترویج و ترقی میں کوشاں رہا۔ بے شمار ہسپتال، مساجد، یتیم خانے، سرائیں اور مدارس قائم کیے۔ بے کاری کو دور کرنے کی خاطر دریاؤں پر پل بند ہوا کر ملک میں نہریں کھدوائیں تاکہ زراعت بڑھے۔ اور عوام خوشحال ہوں۔ سخت سزائیں، منسوخ کر دیں۔ سلطان فیروز شاہ تغلق کے بعد خاندان تغلق کا زوال شروع ہوا اور 1398ء میں امیر تیمور بیگ گورکانی نے رہی سہی طاقت کا خاتمہ کر دیا۔

Comments

Popular posts from this blog

کیا سیدہ حوا علیہا السلام کا حق مہر درود پاک رکھا گیا تھا؟

حضرت حوا کی پیدائش

قصہ حضرت نوح علیہ السلام